1 صدقہ کیا ہے
2 صدقے کا انعام اتنا بڑا کیوں ہے
اللہ تعالی کی خوشنودی کے لۓ کسی دوسرے انسان کے لۓ کسی بھی قسم کا جائز کام اور ہر قسم کی وہ مدد جو آپ پر فرض تو نہیں لیکن پھر بھی آپ اپنے ہاتھ ،زبان اوراپنی جیب سے کرتے ہیں
صدقہ کہلاتی ہے
یہ جو صدقے کا مطلب میں نے بیان کیا ہے اس کو پڑھ کر پڑھنے والے کے ذہن میں پہلا سوال ہی یہ ہو گا کہ صدقہ لینا تو ہر کسی کے لۓ جائز نہی ہے لیکن اوپر جو صدقے کا مطلب بیان کیا گیا ہے یہاں تو ہر امیر ،غریب صدقہ لیتا ہوا نظر آتا ہے۔کبھی کبھی کسی امیر ترین شخص کو بھی گاڑی کو دھکا لگوانے کی ضرورت پڑھ جاتی ہے
تو کیا دھکا لگوا کر اس نے صدقہ لے لیا ہے جو کہ اس کو جائز نہی تھا
اس طرح کے کئ سوالات آپ کے ذہن میں آ سکتے ہیں وہ مجھے ضرور ارسال کرنا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صدقے کا انعام
ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ جب ہم کسی ادارے میں ڈیوٹی جوائن کرتے ہیں تو اس کی ٹرمز اور کنڈیشن پر عمل کرنا بھی ضروری ہوتا ہے اور کسی بھی قسم کی کوتاہی پر سرزنش کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور پورا مہینہ کام کرنے کےبعد ہمیں طےشدہ تنخواہ ملتی ہے۔
اگر ادارہ اسی طےشدہ تنخواہ میں دو گھنٹے ہر روز زیادہ کام لینا شروع کر دے تو تمام ملازمین احتجاج کرنے کی تیاری میں لگ جائینگے ، لیکن اگر ادارہ اضافی دو گھنٹے کی تنخواہ چار گنا زیادہ کر دے تو پھر ہر ملازم تھکاوٹ کے باوجود ان اضافی دو گھنٹوں کے انتظار میں نظر آۓ گا
یا جس کو زیادہ پیسوں کی ضرورت ہو گی وہ دو گھنٹے ضرور کام کرے گا
اسی طرح اللہ تعالی نے غرباء اورمساکین کے لۓ ہماری کمائ سے ایک مخصوص حصہ ٹرمز اور کنڈیشن کے ساتھ مقرر کر دیا۔لیکن پھر اللہ تعالی
نے مساکین کی حالت کو مزید اپ گریڈ کرنے کے لۓ
ایک اضافی آزادانہ پیکیج صدقہ کے نام سے متعارف کروایا
اگر کوئ زیادہ دینا چاہتا ہے تو اس کا انعام مقرر شدہ سے کہیں زیادہ ملے گاجیسے کہ
اللہ کے غصے کو ٹھنڈا کرنا
بلاؤں کو ٹالنا
بری موت سے بجانا